حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے صوبہ آندھرا پردیش ضلع مشرقی گوداوری کے شیعوں کے مذہبی امور جیسے نکاح، طلاق وغیرہ کی یکسوئی اور رہنمائی کے لئے ریاستی حکومت نے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید عباس باقری صاحب کو بعنوانِ گورنمنٹ شیعہ قاضی منتخب کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، بتاریخ 8 دسمبر بمقام نگرم، ضلع مشرقی گوداوری میں مقامی جوانوں نے مولانا کے اعزاز میں ایک تہنیتی تقریب کا انعقاد عمل میں لایا جس میں مقامی ایم ایل اے کے علاوہ "وائی ایس آر" پارٹی کے عہدہ دار اور بڑے لیڈروں نے شرکت کی اور کثیر تعداد میں مومنین نے بھی اس تقریب میں حصہ لیا تمام مقررین نے اس جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید عباس باقری صاحب کے خدمات کو سراہا۔
واضح رہے کہ مولانا حالِ حاضر میں صوبۂ آندھرا پردیش کے شیعہ علماء بورڈ کے صدر بھی ہیں اور شہرِ املاپورم کے امامِ جمعہ بھی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ولایت ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ بھی ہیں مولانا اس ٹرسٹ کے ذریعے علمی و رفاہی خدمات بھی انجام دے رہے ہیں ان خدمات کو مزید آگے بڑھانے کی غرض سے ایک عالی شان عمارت سرزمین نگرم پر در حالِ تعمیر ہے، اس عمل میں نگرم کے دیگر علماء اور متدین جوان بھی اُن کے شانہ بشانہ محنت کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ مولانا عباس باقری صاحب اپنے علاقے کے ایک برجستہ خطیب بھی ہیں اور ان کی چند تصانیف بھی منظرِ عام پر آچکی ہیں، اِن تمام خدمات کے پیشِ نظر تہنیتی تقریب میں مولانا کی گْل پوشی کی گئی ہے اور حکومت کی جانب سے مولانا کو اس منصب کے لئے متعین کرنے پر قرب و جوار اور دور دراز کے تمام علماء نے بالمشافہ یا ٹیلیفون یا پھر سوشل میڈیا کے ذریعہ مبارک باد و تبریک پیش کی ہے جن میں مولانا مرزا راشد حسین صاحب امام جمعه مچھلی پٹنم، جنرل سکریٹری آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ، مولانا رضوان علی اصفہانی جرنل سکریٹری ساوتھ انڈیا شیعہ علماء کونسل، مولانا ریاست صاحب چتور مولانا مرزا عابد علی مچھلی پٹنم، مولانا عباس حسین وساکھا پٹنم مولانا عابد علی، مولانا تقی جعفر صاحب بنگنہ پلی، مولانا شباب صاحب اور دیگر علماء بھی شامل ہیں ان کے علاوہ سیاست دان اور سماجی کارکنوں نے بھی مولانا عباس باقری صاحب کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔